مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایران کے بارے میں سابق صیہونی سیکورٹی اہلکار کے دعوے کے جواب میں سوشل میڈیا پر ایک بیان شائع کیا۔
کنعانی نے واضح کیا کہ مردخای کیدار (صیہونی حکومت کے سابق سیکورٹی اہلکار) نے اسلامی جمہوریہ ایران کو تقسیم کرنے کی شرمناک خواہش ظاہر کی جسے وہ قبر میں لے جائیں گے۔
کنعانی نے کہا کہ انہوں نے اس مذموم خواہش کی تکمیل کے لئے مختلف ایرانی قوموں کو اشتعال دلانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ اس بد طینت صہیونی اہلکار نے گزشتہ سال بھی بعض ہمسایہ ممالک میں صیہونیوں کی فوجی کارروائیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا؛ ہمیں ایران کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا ہوگا۔ یہ بیانات ایران کے خلاف دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ظاہر کرتے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ صیہونی دشمن نے ایران کے خلاف اپنے مذموم عزائم کا اظہار کیا ہو بلکہ وہ پچھلی چار دہائیوں سے ان شرارتوں اور دسیسہ کاریوں کا ارتکاب کرتا آرہا ہے لیکن اس کی خواہش کے برعکس ایران مزید طاقتور اور مضبوط ہوا ہے۔ جب کہ غاصب رجیم اپنے خوف ناک انجام کی طرف بڑھ رہی ہے۔
لہذا زوال پذیر صیہونیوں کو ایک بار پھر یاد دلانا ضروری ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو تشکیل دینے والے مختلف نسلی گروہوں اور اقوام کے تقریباً 250 ہزار لوگوں نے پچھلے پینتالیس سالوں سے اس سرزمین کو متحد اور طاقتور بنانے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران چار دہائیوں سے ایسے بیہودہ الفاظ سن رہا ہے جن کے بولنے والے خود دیمک کی خوراک بن چکے ہیں۔ ایران کو توڑنے کی خواہش رکھنے والے صیہونی پچھلے چالیس سالوں کی دیگر جھوٹی خواہشات کی طرح اس حسرت کو بھی اپنے ساتھ قبر میں لے جائیں گے۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ بزدل صیہونی غزہ کی پٹی میں ایک عوامی مزاحمتی تحریک کے سامنے نہیں ٹھہر سکے اور پے در پے شکستوں کی وجہ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر مزاحمتی فورسز سے لڑنے کے بجائے غزہ کے نہتے بچوں اور عورتوں پر مظالم ڈھا رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ